کرکٹ سے جڑی ہر خبر اور زبردست ویڈیوز کے لیے ہمارا پیج لایک کریں
پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے کہا ہے کہ کرکٹ میں ہم بھارتی ٹیم کی اتنی پٹائی لگاتے تھے کہ وہ میچ کے بعد معافی مانگ رہے ہوتے تھے۔ تفصیلات کے مطابق شاہد آفریدی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ
شاہد آفریدی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں ہمیشہ ہی بھارت میں کرکٹ کھیل کر لطف اندوز ہوا، ہم نے انہیں کئی بار شکست دی اور بہت بڑے مارجن سے بھی ہرایا،
بھارتی پلیئرز میچ میں پٹائی کے بعد معافی مانگ رہے ہوتے تھے۔ شاہد آفریدی نے کہا کہ میں نے بھارت اور آسٹریلیا دونوں کیخلاف کھیل کر کافی لطف اٹھایا، ان ٹیموں سے مقابلوں میں آپ پر
زیادہ دباﺅ ہوتا ہے، یہ بڑی اور بہت ہی اچھی ٹیمیں ہیں، ان کی ہی کنڈیشنز میں کھیلنا بہت بڑا چیلنج ہوتا ہے۔ شاہد خان آفریدی نے بھارتی باؤلر ایشون کو لگائے گئے چھکوں کی یاد تازہ کرتے ہوئے کہا کہ
شاہد خان آفریدی سے انٹرویو کے دوران سوال کیا کہ ایشیاءکپ کے فائنل میں بھارت کے خلاف جب آپ بیٹنگ کیلئے گراؤنڈ پر جا رہے تھے تو آپ کے دماغ میں کیا چل رہا تھا؟
شاہد خان آفریدی نے سوال کے جواب میں مسکراتے ہوئے کہا کہ دماغ میں کچھ نہیں چل رہا تھا، اگر کچھ چل رہا ہوتا تو پھر پرفارم نہ کر پاتا۔ جب میں کریز پر آیا تو میں نے سعید اجمل سے کہا کہ بس آپ ایک بال روک کر سنگل کر دو،
سوئپ شارٹ نہیں مارنا، لیکن سعید تو میرا بھائی نکلا، اس نے میری بات نہیں مانی اور سوئپ شارٹ کھیل کر آؤٹ ہوگیا۔ آفریدی نے بتایا کہ سعید اجمل کے آؤٹ ہونے کے بعد جب جنید خان کریز پر آئے تو
میں نے اس سے کہا کہ بس آپ سیدھے بلے سے گیند روک کر سنگل لو، رن ہر حالت میں لینا ہے جس پر جنید نے کہا کہ شاہد بھائی آپ فکر نہ کرو اور اس طرح میں سنگل لینے میں کامیاب رہا۔
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان کا کہنا تھا کہ جب ایشون مجھے بال کرانے کیلئے سامنے آیا تو میں اپنے لیگ سائیڈ کو دیکھنے لگا تا کہ اسے لگے میں اس طرف شارٹ کھیلوں گا اور وہ مجھے آف سوئنگ نہ کرائے لیگ سپن کرائے اور
اس نے ویسے ہی کیا جس پر میں نے اسے چھکا لگایا۔ شاہد آفریدی نے ایشون کی آخری بال سے متعلق کہا کہ وہ بال بہت مشکل تھی اور جب میں نے ہٹ لگائی تو
گیند کے باؤنڈری پار جانے تک میں پریشانی کا شکار تھا کہ چھکا ہوگا یا نہیں اور پھر جب بال باؤنڈری پار گئی تو میں نے پھر لمبی سانس لی۔