کرکٹ سے جڑی ہرخبر اور زبردست ویڈیوز کے لیے ہمارا پیج لایک کریں
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان عمران خان کسی تعارف کے محتاج نہیں ہیں اور وہ اپنے ملک میں ایک بڑا مقام رکھتے ہیں جس کا اعتراف آئی سی سی پلیٹ فام سے لے کر ہر سطح سے کیا گیا ہے.


عمران خان خان کا.27مارچ 1982 کو لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں سری لنکا کے خلاف تیسرے ٹیسٹ کا آخری دن تھا، پہلی اننگ میں تباہی مچانے والے فاسٹ بائول

عمران خان دوسری اننگ میں بھی جوبن پر تھے. سری لنکا کے 240رنزکے جواب میں پاکستان نے500 رنز7 وکٹ پر اننگ ڈکلیئر کی تھی.عمران خان نے پہلی اننگ میں 58رنز دے کر 8وکٹیں لیں اور

پھر آج کے دن دوسری اننگ میں بھی انہوں نے 58رنز دے کر 6وکٹیں اپنے نام کیں.اس طرح انہوں نے میچ میں 116رنزدے کر 14وکٹیں حاصل کیں. عمران خان نے اس پرفارمنس سے 3 سنگ میل عبور کئے جو آج 39 برس بعد بھی ان کے نام کے سامنے درج ہیں.


پاکستان کی جانب سے ایک ٹیسٹ میچ میں یہ بہترین پرفارمنس کا ریکارڈ تھا جو آج بھی قائم ہے. 2018میں دبئی میں یاسر شاہ نے نیوزی لینڈ کی 14 وکٹیں لی تھیں لیکن اس کے لئے 184رنز دیئے تھے

اس لئے وہ عمران خان کا ریکارڈ نہ توڑ سکے. دوسرا ریکارڈ یہ تھا کہ

ایشیا کی وکٹوں پر کسی بھی فاسٹ بائولر کی یہ بہترین میچ پرفارمنس تھی جو آج بھی عمران خان کے نام ہے. دوسرا نمبر سر ی لنکا کے چمندا واس کا ہے، کولمبو میں انہوں نے

ویسٹ انڈیز کے خلاف191 رنزکے عوض 14 وکٹیں لی تھیں. تیسرا کارنامہ یہ تھا کہ عمران خان 150 وکٹ مکمل کرنے والے پہلے پاکستانی بائولر بن گئے تھے.

شیئر کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں