کرکٹ سے جڑی ہرخبر اور زبردست ویڈیوز کے لیے ہمارا پیج لایک کریں
پی ایس ایل فرنچائز لاہور قلندرز کے سکواڈ میں شامل جارح مزاج آسٹریلوی بلے باز بین ڈنک نے کہا ہے کہ میری خواہش ہے کہ اپنی کارکردگی سے کو رونا وباء سے متاثر لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹیں لاﺅں اور ایسا کچھ کر دکھاﺅں کہ لاہور قلندرز کے مداح فخر محسوس کریں۔
تفصیلات کے مطابق نجی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بین ڈنک نے کہا کہ پی ایس ایل میں لاہور قلندرز کا آغاز کافی اچھا ہوا ہے اور امید ہے فتوحات کے اس سلسلے کو
جاری رکھیں گے، ٹیم کی تیاریا ں کافی پرجوش ہیں، کو رونا کی وجہ سے حالات مشکل ہیں لیکن ٹیم ضرور اچھا کرے گی، دنیا بھر میں بائیو سیکیور ببل کی وجہ سے
کھلاڑیوں کیلئے بہت مشکل ہو جاتا ہے، کمروں میں محدود رہنا اور بس کرکٹ کیلئے باہر نکلنا، یہ سب کچھ بہت مشکل ہے اور اکثر اس اثر ہو جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ
یہ سب کچھ بہت تھکا دینے والا عمل ہے اور میں خود بھی گزشتہ سال پی ایس ایل فائنل سے بمشکل پانچ یا چھ دن ببل سے باہر رہا ہوں گے اس لئے مجھے اس کا اچھی طرح اندازہ ہے کہ یہ سب کتنا مشکل ہے مگر اس کا میری کارکردگی پر کوئی اثر نہیں ہو گا اور
میں لاہور قلندرز کیلئے بھرپور انداز میں پرفارم کروں گا۔ آسٹریلوی کرکٹر نے کہا کہ لاہور قلندرز کا کمبی نیشن کافی اچھا ہے اور ٹیم میں اکثر کھلاڑی وہی ہیں جنہوں نے پچھلے ایڈیشن کی اچھی کارکردگی میں اپنا کردار ادا کیا، امید ہے کہ
جو پچھلے برس اچھا ثابت ہوا تھا وہ اس سال بھی اچھا ثابت ہو گا، گزشتہ ایڈیشن میں فائنل تک آئے تھے مگر فائنل میں اچھی کرکٹ نہ کھیل سکے، امید ہے اس بار پہلے سے بھی بہتر پرفارم کریں گے اور ٹورنامنٹ جیتیں گے۔
میرے لئے ذاتی سنچری سے زیادہ ٹیم کی جیت اہم ہے اور ایسی ہی سوچ کراچی کے خلاف پچھلے سال تھی جب میں نے 99 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی، اگر اس سال سنچری بنانے کا موقع ملا تو اچھا ہو گا لیکن زیادہ خوشی اس وقت ہو گی جب ٹیم کی جیت میں اپنا کردار ادا کرنے کا موقع ملے گا۔