تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق بلے باز کامران اکمل نے کہا ہے کہ قومی ٹیم کے ٹی 20 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں جانے کے سو فیصد چانسز ہیں ۔ نجی ٹی وی ” اے آر وائی نیوز ” کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کامران اکمل نے کہا کہ اگر بھارت جنوبی افریقہ کو شکست دے دے اور


اس کے بعد باقی تمام میچز میں بارش ہو جائے، صرف پاکستان کے میچز میں بارش نہ ہو اور قومی ٹیم آئندہ تمام میچز جیت لے تو سیمی فائنل تک رسائی حاصل کر لے گی۔

کامران اکمل نے کہا کہ کرکٹ کی تاریخ میں اس سے ہلکا پول کبھی بھی نہیں بنا اور نہ بن سکتا ہے ، زمبابوے کی ٹیم اب تک تین میچ جیت چکی ہے اور

ہم پہلے دو میچز میں شکست کھا کر سیمی فائنل تک یقینی رسائی کی دوڑ سے باہر ہیں اور بس دعاؤں پر انحصار کئے بیٹھے ہیں۔ اگر یہ لوگ زمبابوے کے خلاف ایوریج کرکٹ بھی کھیلتے تو 130 کا ہدف حاصل کیا جا سکتا تھا ۔

انہوں نے شاہین کو بلے بازی کیلئے بھیج دیا تھا جبکہ صرف 3 رنز چاہئے تھے، شاہین تو فٹنس مسائل سے دو چور تھا، اسکی بجائے حارث رؤف یا نسیم کو بھیج دیتے،

وہ تیز بھاگ کر دو سکور لے کر میچ برابر تو کر سکتا تھا ۔ انہوں نے میچ میں چھ باؤلر کھلائے مگر آزمائے صرف پانچ ہی۔

کامران اکمل نے واضح کہا کہ حیدر علی کو کھیلانا بنتا ہی نہیں تھا، اگر کھیلا بھی لیا تو اسے تین یا چار نمبر پر بلے بازی کیلئے بھیج دیتے۔ آپ اسے چھ نمبر پر بھیج رہے ہیں جو آصف علی کی جگہ ہے،

وہ میچ فنش کرتا ہے۔ پلنگ الیون کو دیکھتے ہوئے نظر ہی نہیں آتا کہ کپتان یا کوچ نے کوئی توجہ دی ہے، عوام کو چیف سلیکٹر سے بھی پوچھنا چاہئے، میں بھائی کی حیثیت سے مشورہ دیتا ہوں کہ

بابر اعظم کو کپتانی نہیں کرنی چاہئے۔ ویرات کوہلی کا جب اپنی بلے بازی سے دھیان ہٹا اور اس کی پرفارمنس خراب ہوئی تو اسنے بھی کپتانی چھوڑ دی ہے،

بابر اعظم سے اگر 22، 25 ہزار سکور کرانے ہیں تو اس کی توجہ صرف بلے بازی پر رکھنی ہوگی اسے دیگر مسائل سے باہر نکالنا ہوگا۔ کیونکہ جب سے وہ کپتان بنے ہیں انکی پرفارمنس ڈاؤن جا رہی ہے،

شیئر کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں