تفصیلات کے مطابق ٹورنامنٹ کے لیے روانگی سے قبل اس بات کی تصدیق ہو گئی تھی کہ بابر اعظم نے اسی ٹیم پر اپنا اعتماد برقرار رکھا ہے اور اس طرح انتظامیہ کو فخر زمان کو شامل کرنے کے علاوہ اسکواڈ میں تبدیلیاں کرنے میں کوئی بھی دلچسپی نہیں تھی۔ پاکستان کے سابق کپتان


وسیم اکرم نے کل کے میچ کے بعد اب اسی طرح کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حقیقت سے سب ہی واقف ہیں کہ مڈل آرڈر قومی ٹیم کی سب سے بڑی کمزوری ہے۔

وسیم اکرم کہا کہ اگر وہ کپتان ہوتے تو ورلڈ کپ 2022 کے اسکواڈ میں تجربہ کار بلے باز شعیب ملک کے انتخاب کو ترجیح دیتے اور ان کی شمولیت کے لیے جدوجہد کرتے۔

وسیم نے کہا کہ اگر کپتان اپنے کھلاڑی نہیں ملتے تو اسے ورلڈ کپ میں نہیں جانا چاہیے۔ “یہ گلیوں کی کرکٹ نہیں ہے جہاں آپ ان لوگوں کو ترجیح دیتے ہیں جن سے آپ کی دوستی ہے۔”

شیئر کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں