پریس کانفرنس کے دوران بابر اعظم نے کہا کہ بطور کپتان یہ ان کیلئے کافی مایوس کن دن ہے کیوں کہ کسی نے بھی یہ نہیں سوچا تھا کہ پاکستان یہ میچ ہار جائے گا، انہوں نے کہا کہ وہ مانتے ہیں کہ ٹیم اس طرح نہیں کھیلی جیسے اسے کھیلنا چاہیے تھا، پاکستان ٹیم جیسی آج نظر آئی ہے وہ اس سے کافی بہتر ہے۔
بابر اعظم نے کہا کہ بیٹنگ لائن کے لڑکھڑا جانے کی وجہ سے پاکستان ٹیم کو میچ میں شکست ہوگئی تاہم ان کا یہ بھی ماننا تھا کہ پاکستان نے کھیل کے تینوں شعبوں میں اچھا نہیں کھیلا۔
ابتداء میں پاکستان نے بولنگ اچھی نہیں کی خاص طور پر شروع کے چھ اوورز میں ایسی بولنگ نہیں ہوسکی جیسی ہونی چاہیے تھی مگر بعد میں کم بیک کرتے ہوئے زمبابوے کو کم اسکور پر روک لیا لیکن پھر بیٹنگ بلکل اچھا نہ کرسکی ۔
ان کا کہنا تھا کہ جب وہ اور رضوان آوٹ ہوئے تو اس کے بعد شاداب اور شان نے میچ کو آگے بڑھایا تھا مگر اس کے بعد جب شاداب آوٹ ہوئے تو پھر بیٹنگ لائن اس کے بعد بلکل نہ چل سکی اور پاکستان ناکام ہوگیا۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اب بھی ٹورنامنٹ میں کم بیک کرے گا، انہوں نے کہا کہ کوشش ہوگی کہ اگلے تین میچز میں نہ صرف اچھا کھیلیں بلکہ اپنے نیٹ رن ریٹ کو بھی بہتر کرنے کی کوشش کریں گے۔