تفصیلات کے مطابق پاکستان کی ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لئے اسٹریلیا میں موجود ہے، پہلا میچ پاکستان نے بھارت سے کھیلا جس میں پاکستان کو ایک آل راؤنڈر کی بہت کمی محسوس ہوئی کیونکہ پاکستان کے پاس کوئی فاسٹ بولنگ آل راؤنڈر نہیں ہے جس طرح بھارت کے پاس ہاردک پانڈیا ہے۔
محمد نواز آخری اوور میں باولنگ کرنے آئے کیونکہ فاسٹ بولرز کے اوورز ختم ہو چکے تھے اور پاکستان کو شکست ہوئی۔ اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ پاکستان کے پاس ہاردک پانڈیا جیسا
آل راؤنڈر آخر کیوں نہیں ہے؟ اور کیسے پاکستان بھی ہاردک پانڈیا جیسا آل راؤنڈر کو ڈھونڈ سکتا ہے؟ اس کا جواب یہ ہے کہ ہاردک پانڈیا جیسا آل راؤنڈر اب ڈھونڈا نہیں جا سکتا بلکہ
ہاردک پانڈیا جیسا آل راؤنڈر بنانا پڑے گا پاکستان عبدالرزاق کے جانے کے بعد سے ہی ایک ورلڈ کلاس فاسٹ بولنگ آل راؤنڈر کی کمی بہت محسوس کر رہا ہے۔
ایسا ورلڈ کلاس آل راؤنڈر بنانے کے لئے پاکستان کو کھلاڑیوں میں انویسٹ کرنا ہوگا اور چند ہی ایسے کھلاڑیوں کے نام ہمیں سمجھ میں آتے ہیں وہ ہیں “حسن علی” فہیم اشرف اور وسیم جونیئر۔
ان کھلاڑیوں کے پاس ہاردک پانڈیا جیسا کانفڈینس بھی ہے وہ بیٹنگ سے ہارڈ ہٹنگ کرنا بھی جانتے ہیں لیکن پی سی بی کو ان پر کام کرنا پڑے گا