تفصیلات کے مطابق سابق کیوی کرکٹر راس ٹیلر نے حیدر علی کو پاکستان کے مڈل آرڈر کا لازمی کھلاڑی قرار دیا کیونکہ ان کی پاور ہٹنگ بابر اور رضوان کی اینکر اننگز کی تکمیل کر سکتی ہے۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 کے بارے میں اپنے تجزیے سے بتاتے ہوئے، ٹیلر نے نوجوان بلے باز کی
پراثر کارکردگی پیش کرنے کی صلاحیت کی خوب تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ “حیدر علی ایک ایسا کھلاڑی ہے جس میں کچھ تو خاص بات ہے۔
پاکستان اسے کبھی ٹاپ آڈر سے مڈل آڈر میں کھلاتا ہے لیکن وہ جہاں بھی بلے بازی کرتا ہے وہ گراؤنڈ سے باہر بال کو مار سکتا ہے۔ راس ٹیلر نے یہ بھی وضاحت کی کہ
پاکستان کی بیٹنگ بابر اعظم اور رضوان کے گرد گھومتی ہے، اس لیے دوسرے بلے بازوں کو کم گیندوں سے زیادہ اثر پیدا کرنا ہوتا ہے اور حیدر علی میں بھی ایسا کرنے کی صلاحیت موجود ہے جیسا کہ انھوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف تین ملکی سیریز میں کیا تھا۔
ٹیلر نے مزید کہا، “بابر اعظم اور محمد رضوان ہی ہمیشہ بہت زیادہ رنز بنائیں گے اور انہیں اکثر ایک اننگز میں بہت سی گیندوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لہذا انہیں مڈل آڈر مین کیمیوز اور تیز کھیلنے کے لیے
حیدر جیسے لڑکوں کی ضرورت ہوگی۔ وہ حال ہی میں نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کی سیریز جیتنے میں ایک بہت بڑا حصہ رہے ہیں، انہوں نے سیریز کے تیسرے میچ میں 200 سے زیادہ کے سٹرائیک ریٹ سے رنز بنائے تھے۔
ایسا روز نہیں ہوتا ہے کہ بابر اور رضوان دونوں ہی ناکام ہو جائیں، ان میں سے ایک کو عموماً 40 یا 50 گیندوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس لیے انہیں اپنے ارد گرد تیزی سے بلے بازی کرنے کے لیے دوسرے لڑکوں کی ضرورت ہے۔
حیدر یقیناً ایسا کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔‘‘ تاہم، انہوں نے بین الاقوامی سطح پر مسلسل کارکردگی نہیں دکھائی، لیکن میرے لیے وہ گیم چینجر ہیں اور اگر وہ ہر میچ میں چل گیا تو پاکستان ہر میچ جیتے گا۔