تفصیلات کے مطابق قذافی اسٹیڈیم لاہور میں انگلینڈ کی6 رنز سے شکست کے بعد جیو نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کرس ووکس سے جب پوچھا گیا کہ ان کو کیا لگتا ہے انگلینڈ کی ٹیم سے کہاں کمی رہی تو انہوں نے کہا کہ میچ میں وقفے وقفے سے وکٹیں گنوانا انگلینڈ کیلئے بڑا نقصان دہ ثابت ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ قذافی اسٹیڈیم کی پچ بیٹنگ کیلئے سازگار نہیں تھی اور جو اسکور پاکستان کا تھا وہ وکٹ کے حساب سے بہت مناسب اسکور تھا،
ٹیم کو اعتماد تھا کہ وہ ٹارگٹ عبور کرلے گی لیکن اگر آپ وکٹیں گنواتے رہیں گے تو پھر مشکل ہوجاتی ہے، معین علی ہمیں قریب لائے لیکن پھر بھی ناکافی رہا۔
انہوں نےکہا کہ جب تک معین علی بیٹنگ کر رہے تھے لگ رہا تھا کہ میچ جیت جائیں گے ، سب کی یہی خواہش تھی کہ معین علی آخر تک رکیں۔
کرس ووکس نے مزید کہا کہ وکٹ پر شروعات میں مشکل ہو رہی تھی لیکن دس پندرہ گیندیں کھیلنے کے بعد ایڈجسٹ ہوجاتے، معین علی جب ایڈجسٹ ہوگئے تو پھر
انہوں نے بولرز پر حاوی ہونا شروع کیا اور باؤنڈریز لگانا بھی شروع کیں، ٹیم کی کوشش تھی کہ معین علی کے ساتھ پارٹنرشپ لگائی جائیں مگر ایسا نہیں ہوسکا۔
انہوں نے ڈیبیو کرنے والے عامر جمال کی بھی تعریف کی اور کہا کہ عامر نے پریشر صورتحال میں معین علی کے خلاف کافی اچھی بولنگ کی، جب آخری اوور ہو اور 15 رنز کا دفاع کرنا ہو تو
آسان بلکل نہیں ہوتا لیکن نوجوان کھلاڑی نے کافی عمدگی سے بولنگ کی۔ کرس ووکس نے کہا کہ 6 ماہ کرکٹ سے دوری کافی طویل تھی، واپس آکر اچھا لگ رہا اور بہتر ہوتا اگر
وکٹ پر بہتر بیٹنگ بھی کرپاتا لیکن یہ کھیل کا حصہ ہے، امید ہے مزید میچز کھیل کر بہتری آ جائے گی۔ ایک سوال پر 33 سالہ کرس ووکس نے کہا کہ آسٹریلیا میں ورلڈ کپ کے دوران کنڈیشنز مختلف ہوں گی اور
وہاں ٹیم کمبینیشن بھی کافی مختلف ہوگا ، وہاں بولرز کو مدد ملے گی لیکن اس سیریز کی اچھی بات یہ ہے کہ انگلینڈ اس وقت پاکستان جیسی سخت ٹیم سے مدمقابل ہے اور
ایک اچھی ٹیم کے خلاف سخت مقابلہ کرنے سے بہتر تیاری کوئی اور ہو ہی نہیں سکتی، یہ ورلڈ کپ کی تیاری کیلئے اہم سیریز ہے۔ انگلش کرکٹر نے امید ظاہر کی کہ سیریز میں تین ۔ دو کے خسارے کے باوجود بھی
انگلینڈ اس سیریز میں دوبارہ کامیابی حاصل کرسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گو کہ پاکستان کو تین ۔ دو کی برتری حاصل ہے لیکن دو میچز ایسے قریبی ہوئے جس میں
نتیجہ کچھ بھی ہو سکتا تھا، اس لیے لگتا ہے کہ انگلینڈ اب بھی یہ سیریز جیت سکتا ہے ، فی الحال انگلینڈ کی نظریں اگلا میچ جیت کر سیریز برابر کرنے پر مرکوز ہیں۔